جمعرات، 30 دسمبر، 2021

" اِک پرِخیال..مختصر مختصر "

" اِک پرِ خیال "
امیر انسان اپنی امارت ، اور عزت لینے کا عادی ہوتا ہے ۔ لیکن غریب اپنی غربت کا کبھی عادی نہیں ہوتا ، وہ تبدیلی کا منتظر رہتا ہے ۔

اسی طرح ، جس کی ذلت کی جاتی رہۓ ،، وہ بھی کبھی اس رویۓ کا عادی نہیں ہوتا ، بس وہ بے نیاز ہو جاتا ہے ، اور یہ بے نیازی ذلیل کرنے والے کے لیۓ عذاب کی ابتداء ہو سکتی ہے ، ہوشیار باش !!۔

۔۔۔۔۔

ضبطِ نفس کے بہت سے مظاہر ہیں ، "اسراف نہ کرنے والے ، غصہ پی جانے والے ، معاف کرنے والے یا اپنی چیز کو اپنا " نہ" کہنے والے ۔ ان چیزوں میں مال ، اولاد سبھی شامل ہیں ۔ ضبطِ نفس کی یہ منزل بھی بہت کڑی ہے کہ سب اپنی محنت سے حاصل کرنے کے باوجود آپ کو عاق 'سمجھا' جاتا ہے ۔
حیران کن !! حیران کن ،،،،
۔۔۔۔۔
"خوشی" دراصل آنکھ سے دیکھنے ، دل کی دھڑکنوں کے کان میں گونجنے ، ذائقوں اور خوشبوؤں کی تیزی ، اور خالی الذہنی کی کیفیت کا نام ہے کیوں کہ خوشی کا منظر تیزی سے بدلتا چلا جاتا ہے۔
غلط اور صحیح الفاظ ،،کچھ تیکھے ، میٹھے ، کچھ اداس کچھ پُرجوش جملے کانوں میں گھستے چلے جاتےہیں لیکن خالی الذہنی کی کیفیت برقرار رہتی ہے ۔ شاید " خوشی " ایسے ہی لمحے کا نام ہے ۔ مکمل سکون کا سناہے مگر کامل خوشی کی کیا تعریف ہوتی ہوگی؟

( منیرہ قریشی 30 دسمبر 2021ء واہ کینٹ )"