اتوار، 25 ستمبر، 2022

اِک پَرِخیال دورانِ سدر زمین وآسمان"

اِک پَرِ خیال "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
' الف'
دورانِ پرواز ، جب جہاز دوشنبہ کو پار کر رہا تھا ،،تو شدید گرج چمک کا نظارہ دم بخود کر رہا تھا ۔بادل ،،اونچی نا قابلِ یقین لہروں کی صورت جمے ہوۓ تھے ۔ لیکن جب بجلی چمکتی تو زرد اور پیلے اونٹوں کا قافلہ بھاگتا محسوس ہوا ۔ دہشت ،، رعبِ الہیٰ ،،اور ہیبت کا مفہوم قدرت کبھی کبھی ایسے ہی فلم چلا کر سمجھاتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
" ب"
جہاز محوِ پرواز تھا ،،، اور زمین دور بہت دور نیچے ہے ،، فضا اور زمین کے درمیان بادل کہیں گھنے ، کہیں چھدرے ، اور کہیں دور دور پھیلے نظر آئے ۔ ایسے محسوس ہوا ، جیسے یہ بادل قدرت کے خفیہ پیغامات پہنچانے کا کام کرہے ہوں ،،،
گھنے بادل ،، جیسے گہری باتیں ، گہرے راز پہنچائے جا رہے ہوں
چھدرے بادل ،،، جیسے سطحی پیام
دور دراز اکا دکا بادل ،،، جیسے پہریدار ، کچھ بھی حکم ملے تو تیز ہر کاروں کی طرح ، گھوڑے دوڑانے کو تیار ۔
پھر زمین یہ پیغامات،،، کہیں امن ، سبزہ ، اور خوشحالی کی صورت ،،،،وصُول کرتی ہے ۔ کہیں بے اطمینانی ، بانجھ پن اور نفس پرستی کی صورت وصُول کرتی ہے ۔۔۔۔ اور ایسے ہی وقت میں اکا دُکا بادلوں کی گرج ، دھڑدھڑاہٹ ، ڈانٹ ڈپٹ کی صورت ، کہ جاگ اے بےخبر! جاگ ، اپنے اس عارضی قیام کا ادراک پہچان ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
'' جیم "
فیروزی اور سلیٹی رنگوں کا امتزاج جب آسمان پر چھایا ہو تو اِسے کون سا رنگ کہیں گے ؟؟؟؟ اُسے کسی نام سے نہیں پکار سکتے ! یہ صِرف ایک نظارہ ، اور الفاظ ختم ،،،،
کہیں جذبوں کی مِٹھاس اور کڑواہٹ کے درمیان بھی عجیب سا جذبہ کار فرما ہوتا ہو تو ،،،، اس احساس کا بھی کوئی عنوان نہیں ہوتا ۔
کتنی عجیب بات ہے ، بلا عنوان بھی لا تعداد چیزیں اور جذبے ہیں ۔

( منیرہ قریشی ، 25 ستمبر 2022ء دورانِ سفرِ زمین و آسمان) 

جمعہ، 23 ستمبر، 2022

"اِک پَرِخیال'' 'جیومیٹری'

"اِک پَرِ خیال''
'جیومیٹری'
چکنی مٹی کی تختیاں جن پر نقش کی ہوئی علامات سے جیومیٹری کے میدان میں اہلِ بابل کی تاریخی سبقت ثابت ہوتی ہے ۔یہ زمانہ بادشاہ حمورابی کے دور کا تھا ۔گویا جدید جیومیٹری یونانی تہذیب سے بھی ایک ہزار سال پہلے ایجاد کر لی گئی تھی اور اس دور کے قدیم دریافت شدہ نوادرات سے لائنوں کے استعمال کا پتہ چلا ،،،، گویا اس دور میں تہذیب و تمدن نے اپنا اک جاہ و جلال دکھایا تھا۔
پھر ایک مدت گزری ، صدیوں نے کچھ صفحات پلٹے ،،،ازبکستان سے تعلق رکھنے والے ،، صدی کے ذہین ترین شخص نے جنم لیا ،، جس کا پورا نام محمد ابنِ موسیٰ الخوارزمی تھا ۔ اور جس نے ریاضی کی اس شاخ کی ایجاد میں وہ کمال حاصل کیا ،، کہ آج بھی اس میدان کا شہسوار وہی مانا جاتا ہے ،،،،
جیومیٹری کی لائنوں سے جس طرح مسائل حل کیے جاتے تھے ، اور کیے جاتے ہیں،، یوں محسوس ہوا جیسے ہر مسئلۓ کا حل شاید ریاضی کی اسی شاخ میں موجود ہے ،،انہی ذہین انسانوں نے جسے رب کی ودیعت کی گئی حکمت سے معلوم کیا ۔۔۔کہ کائنات تو حساب کی ہر برانچ کے مطابق ہموار طریقے سے ترتیب دے دی گئی ہے ۔
یقیناً ہر علم ایک خاص حکمت میں لپٹا نازل ہوا ہو گا ،، جو الہامی کیفیت لیے ہوتا ہے ،، تب ہی تو درجہ وجۂ دوام ہو جاتا ہے ،،، یہی الہامی کیفیت بھی اک درجۂ روحانیت بھی ساتھ لیے چلتی ہے ،،،،،
اپنے خالق سے عشق کیسے کروں کہ اس کے شایانِ شان الفاظ بیان ہو جائیں،،، سوچ ابھی اٹھ رہی ہوتی ہے کہ چشمِ نم دیدہ چہرے کی سلیٹ پر لکیریں کھینچ دیتی ہے ،، اؑعترافِ عشق ، نذرِ عاشق کیا جاتا ہے ،،، شکریہ جیومیٹریکل لائنوں کا۔
جیومیٹریکل لائنوں کے بھی کیا بھید ہیں ۔ اور انسان کی ان رازوں کو کھوجنے میں کچھ صدیاں بیت گئیں ، کچھ بِیت رہی ہیں ،،، حیران کن جیومیٹریکل لائنیں ،، شکریہ جیومیٹری !!
خالق و مالک و رازق سے محبت کے سچے گواہان میں شامل ہیں یہی جیومیٹریکل لکیریں ،، شکریہ جیومیٹری !!!
اور اگلے ہی لمحے جب فرما دیا گیا ۔" جو مجھے چاہے تو وہ اسؐے چاہے " ،،،،، اور اس عشق کے مقابلے میں 1500 سال سے لگی لمبی قطاریں ہیں، نہ جانے کن خطہ ہاۓ ارض سے آنے والوں کے ہاتھوں میں درود پاکﷺ، نہایت خوبصورت پیکنگ اور عطریات میں بسے پکڑے ہوۓ ہیں ۔ نہ جانے میری باری کب آۓ !!
اور اگر آ بھی جائے تو کہیں یہ تحفہ ایک طرف نہ رکھ دیا جائۓ !! ابھی خدشات نے کندھے پر ہاتھ رکھا ہی تھا کہ "جیومیٹریکل لائنوں " نے عرضی مکمل کردی ،،، شکریہ ، تشکر !!
شان والے کے لیے صرف خوبصورت پیکنگ ہی ضروری نہیں اس پر پڑے اخلاص کے قطروں کی بھی کوئی قیمت تو ہو گی ،،، شکریہ جیومیٹری،
دل کے کونے سے اک خواہش نے دبی آواز میں کہا" کاش ! دمِ آخر بھی اسی تحفۂ محبت کی محفل سجا لوں ،،، جیومیٹریکل لائنوں نے فوراًًآمین کہا ،، شکریہ جیومیٹری !!!

( منیرہ قریشی 23 ستمبر 2022ء مانچسٹر)