پیر، 5 اپریل، 2021

" اک پّرِ خیال " ' شاید ،،،،،'

" اک پّرِ خیال "
' شاید ،،،،،'
دو جنگِ عظیموں کے بعد دنیا نے اپنے زخمی اور بریدہ جسم کو سمیٹنا شروع کیا ،،، اسی سلسلے میں تمام ممالک کی متحدہ یونین یا کونسل بنی ،،، تاکہ تمام مخالفین باہمی گفت و شنید کے بعد اپنے مسائل ، اور گلے شکوے ایک چھت تلے اکٹھے ہو کر ، بیٹھ کر حل کر لیں ،،،، لیکن اس دوران یہاں بھی بالکل وہی ماحول نظر آنے لگا ،،، جیسے ایک گاؤں میں نظر آتا ہے کہ ،،،
ہر گاؤں میں ایک چودھری ہوتا ہے ، اور کبھی کبھی زیادہ چودھری بھی ہوتے ہیں جو اپنے مفادات پر آپس میں مل جاتے اور باقی گاؤں کے لوگوں کو ڈرا کر یا مرضی کے قوانین بنا کر اسی کے تحت " راج " کرتے ہیں ۔ ،، اور چین کی بانسری بجاتے ہیں ،،، جبکہ باقی کمزور نسل کے دلوں میں ان سے نفرت اور انتقام کا لاوا پکتا رہتا ہے ۔۔۔ لیکن کچھ نہیں کر سکتے .
پہلی اور دوسری ،، جنگ پوری دنیا نے سہہ لی ۔ اور دونوں ہی چار ، چار سال چلیں ،،،، اور دونوں جنگوں کے درمیان چار ہی سال کا وقفہ رہا ۔۔ متحدہ اقوام کی آرگنائزیشن نے دوسری بڑی جنگ کے بعد 72/73 سال خیریت سے گزروا ہی دیۓ ( کسی نا کسی طرح ) لیکن ان عظیم جنگوں میں جس طرح گاجر مولی کی طرح لوگ ، ہلاک کیۓ گۓ ،،،اور رہی سہی کسر تقسیم ہو تے ملکوں سے پوری ہو گئی ۔ ،،، تو اگر ابنِ آدم کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہر دو چار ، یا چھے صدیوں بعد ایک ایسا بڑا واقعہ آتا ہے ،، جو انسان اور انسانیت کو ہلا کر رکھ دیتا ہے ،،، چاہے وہ جنگیں ہوں ، زلزلے ہوں ، سیلاب ،،، یا پھر ،،، وبائیں ،،، اور تیسری جنگِ عظیم کی تیاری کے شعلے کبھی بجھاۓ اور کبھی جلاۓ جا رہے تھے ،،، ہر ملک اپنے کم یا زیادہ وسائل کے اندر آنے والی تباہیوں کے لیے تیار تھا ۔ ،،،، کہ سارا کرۂ ارض ،،، ایک ایسی لپیٹ میں آ گیا ،،، کہ ،،، اب ہائیڈروجن ، یا، ایٹم بم ،،، نیپام بم یا کروز میزائل ،،، سبھی ذخیرے ،،تالوں میں چلے گۓ ہیں ۔ اور ساری دنیا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
چند ویکسین کے قطروں ،،، پانچ انچ کے ماسک کے ٹکڑے ،،، اور ،،، ڈیپریشن کے خوف کے دائروں میں محدود کر دی گئی ،،، کسی بم کی ضرورت نہیں ،، کسی سر زمین پر قبضے کی ضرورت نہیں ،،، کہ قبضہ ہو بھی گیا ، تو حکومت کون کرے گا اور کس پر ؟؟؟؟؟ شاید انسانوں کو انسانیت کا سبق یاد دلانے کے لیۓ قدرت نے اپنے انتظام کو حکم صادر فرما دیا ہے ،،،ہم اپنے اصل اور ،،، اس کے پیغام کو نظر انداز کر رہے تھے ،،،، شاید !!!
( کورونا 19 کے تناظر میں ایک سوچ )

(منیرہ قریشی ، 6 اپریل 2021ء واہ کینٹ ) 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں