منگل، 26 جنوری، 2021

"صحرائی خفیہ پیام "

" صحرائی خفیہ پیام "

،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
بے کنار صحرا کی بولتی خامشی
اِک پیام ،،،،
اور پھر سائیں سائیں کی آواز بھی
اِک پیام ،،،،
اسی سائیں سائیں کے پھاوڑے سے
بنتے بگڑتے ٹیلے ۔۔ اِک پیام !!!
کیکٹس کی مختلف النوع اشکال  
اِک پیام ،،،،،
جانبِ مخلوقِ ریگ ، شاید اِک پیام
کچھ اشارے ، کچھ کِنائے !
رات میں شدتِ برودت ، اِک پیام
دن کی شدتِ حدت ، اِک پیام!
کچھ کہی ، کچھ اَن کہی کہانیاں
صحرائی خفی نمبرِِ،،،کھولو،
ہر ذرہ،ریگ کچھ کہنے کوبےقرار
ایک کوڈِ،،،اور بس عیاں رازہائے کائنات
ہاں،یہ صحرا سجدۂ ہائے اخلاص کے گواہ
آہ ! پیشانیوں پر چمکتی ریتلی کہکشاں!!!
(منیرہ قریشی 26 جنوری 2021ءواہ کینٹ) 

جمعہ، 8 جنوری، 2021

اِک پرِ خیال " " تصور"

 " اِک پرِ خیال "

،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
" تصور"
آج کل وہاں مناظر خوب ہنگامہ پرور ہیں ۔ کوئی تو گھروں کو جھنڈیوں سے سجا رہا ہے ،، اور کوئی جگمگاتی روشنیوں سے ،، کسی کے پاس قوت ہے تو صرف پھولوں سے ہی گھر کو سجاۓ گۓ ہیں ۔ ،، البتہ کچھ جگہوں کے مناظر کی سجاوٹ میں ،، خاصی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے ،،، بعض میزبانوں کے پاس مہمانوں کے استقبال کے لیۓ کچھ الگ ہی چیزیں ہیں ،،، ویسے بھی نہیں معلوم ، مہمان کس نوعیت کے ساتھ آئیں گے ۔ لیکن یہ طے ہے کہ گہما گہمی میں جوش بھی ہے اور خوشی کا تائثر بھی ہے ۔ البتہ بعض گھروں میں آرائش کے سبھی لوازمات کے ساتھ ساتھ خوشبوؤں کا بھی بے دریغ استعمال ہوا ہے ،، اور باقی اسے رشک ، اور حیرت سے تک رہے ہیں ۔
ایسا پُر ہنگام منظر کبھی کبھار ہی نظر آتا ہے ،،، یا تو وسیع جنگی محاذوں کے دنوں میں یا ،،، ایسی عالمی وبا کے روز وشب میں ۔۔۔ جی ،، جنت میں بیٹھے لوگ دھڑا دھڑ اپنے پیاروں کا استقبال کیۓ چلے جا رہے ہیں ،،، اور اپنی خوشی کا اظہار ا پنی اپنی درجہ بندی کے مطابق کر کے آنے والے اپنوں کو وصول رہے ہیں ،،، بہت سے نۓ مکین ابھی تک سکتے میں ہیں ،،" یہ کیا ؟؟ میَں تو ابھی ابھی اپنے نزدیکی رشتوں کے درمیان تھا ۔۔ میَں نےخود سنا ، ڈاکٹر کہہ رہا تھا ،، انشاء اللہ کافی بہتری ہے ، جلد صحت یاب ہو جائیں گے " ،،، لیکن اب جب آنکھیں کھلی ہیں تو اپنے پیاروں کی بجاۓ یہاں کب کے فوت شدہ والدین ،، بڑے بھائیوں ، یا کچھ بچپن میں سدھار گۓ بہن بھائیوں، یا دادا ، دادی ،، یا نانا ، نانی کے مسکراتے چہروں کے درمیان ہوں ۔ بےشک یہ مجھے محبت اور تحفظ کا احساس دلا رہے ہیں ،، لیکن ' دل ہے کہ مانتا نہیں' والی کیفیت ہے ۔۔۔۔ آہ ، تو کیا یہ آس پاس کا ہنگامی ماحول اور سجی سجائی سیجیں ، فانوس ، اور پھولوں سے لدے گھر میرے ہی اپنوں کے ہیں !! ،،، تو اُن کا کیا ہوگا ، جنھیں چند لمحے قبل چھوڑا ہے ، بچے بہت چھوٹے ہیں ، کچھ کی بچیاں جوانی میں قدم رکھ چکی ہیں ۔ تو اُن کے
نصیبوں میں کون ہو گا ، گھر میں باقی رہ جانے والا سنگل معتبر کیسے اکیلے فیصلے کرے گا ،، کیسے ،، کیسے یہ سب ہو گا ،، ؟؟ ابھی " یکدم تبدیلی " کے منظر نے اسے چکرا دیا ہے ،،، جبکہ استقبالیہ ، ممبران ، محبتوں کے پھول لُٹا رہے ہیں ،،، جنت بہت ذیادہ رَش والی جگہ لگ رہی ہے ۔۔ جگہ جگہ انواع و اقسام کی لذتیں متوجہ کر رہی ہیں ۔۔۔ خادمائیں ، اور غلام تیزی سے طعام پہنچا رہے ہیں ۔۔ ایک عرصے بعد جنت کچھ بھری بھری لگ رہی ہے ،، شاید وبا اسی لیۓ بھیجی گئی ہو کہ دوزخ ہی پُررونق ہو رہی تھی ،، اب جنت کے مقیمی دھڑا دھڑ آن کر بساۓ جا رہے ہیں ۔۔۔ مولا کے رنگ نیارے ،، مالک کے رنگ سارے !!
( منیرہ قریشی ، 8 جنوری 2021ء واہ کینٹ ) ( کوویڈ 19 کے تناظر میں ، ایک دن کی سوچ )

جمعہ، 1 جنوری، 2021

" 2021 کا 2020ء سے مکالمہ"

" 2021 کا 2020ء سے مکالمہ"
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
جاتے سال سے نئے سال نے پوچھا
کیسا رہا تیرا قیام ؟؟؟
کچھ نئی ایجاد ؟ کچھ نئی فتوحات ؟
کچھ نۓ انداز کچھ نئے خیالات ؟
پرانے نے تھکے لہجے میں کہا !!
آہ کچھ درد و الم نا قابلِ بیان رہے
میں تو لمبی جدائیوں کا سال بنا رہا
کچھ عارضی جدائیوں کے شب و روز ہیں ابھی
امیدیں ہیں لمبی ، بے اعتباریاں بھی ہیں وہی
بے صبری ، آپسی بد امنی بھی ہےابھی
خواہشوں کے جال میں پھنسا بیٹھاہے انسان
اپنے ہی ہاتھوں بے سکون ہوا بیٹھا ہے انسان
کہتا ہے پھر بھی زمانہ ہی ہے بُرا ،،،،
آہ ،کچھ اپنے نفس کا نہ جائزہ لیا ،،،
آزمائشوں میں گھِرا ہے ، مگر تکبر ہے وہی
وہی نمائش ، لمبی لمبی تدبیریں ہیں وہی !
نۓ سال سنبھل کر جانا ،،،،
عجیب جرثوموں نے دنیا کو ہے گھیرا
کہیں تم بھی اس کی لپیٹ میں نہ آجانا
اور "منحوس " کا لقب لیتے ہوۓ نہ رخصت ہونا

( منیرہ قریشی یکم جنوری 2021ء واہ کینٹ )