منگل، 28 اپریل، 2020

" اِک پَرِ خیال "(40)

" اِک پَرِ خیال "
" تعزیت " ( کرونا لاک ڈاؤن کے دوران )
،،،،،،،،،،،،،
آج دنیا کرونا وائرس کی وجہ سے تقریباً پانچویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے ، کوئی ملک ایسا نہیں بچا جہاں اس " اَن دیکھے وائرس " نے اپنے متحرک ہونے کا ثبوت نہ دیا ہو ۔ " دنیا کی تاریخ " میں ایسی وباؤں کے پھوٹنے اور ان سے ہونی والی ہلاکتوں کی تفصیل موجود ہے ، اگرچہ ایسا کڑا وقت چند بار ہی آیا لیکن لاکھوں بلکہ کروڑوں لوگ تہہِ خاک ہو گئے۔
یہ وہ دور تھا ،، جب دنیا بہت امیر ،،، یا ،، بہت غریب کے خانوں میں نہیں بٹی  ہوئی تھی ،،، شاید ہم دنیا کو " اچھے خوشحال اور کم خوشحال " کے دو درجوں میں دیکھ سکتے ہیں ،،،، بہت کم ٹیکنالوجی کی وجہ سے ایک دوسرے تک بربادی یا بچ نکلنے کی خبروں سے آگاہی نہ ہو پاتی تھی ،،،،،،لیکن آج کی اکیسویں صدی میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے ، وہ امیر ممالک جو دنیا کی قسمتوں کے فیصلے کرتے ہیں لاکھوں میل دور بیٹھے ہمارے کمروں میں رسائی حاصل کر چکے ہیں !!اور یوں " ہر ملک ، ملکِ ما است " کے خیال کو نیا معنی مِل گیا  یا پہنا دیا گیا ہے ۔
لیکن یہ کیا ہوا کہ ایک " اَن دیکھے ، ایک عام زکام زدہ " جرثومے نے اِس جدید ترین ٹیکنالوجی سے لَیس دنیا کا کیا حال کر دیا ،،، تمام سُپر پاورز اپنے تمام تر عادلانہ اور ظالمانہ نظام سمیت چند ہفتوں میں گھٹنوں کے بَل جھک گئیں،،،اُن کی معیشت کا دیو اندھیرے کونے میں جا کھڑا ہوا ہے ۔ نہ جانے روشنی آنے تک وہ کتنا چھوٹا یا بونا ہو چکا ہو ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا ،،، مجھے تو بس اِس سارے دورانیے  میں " امریکا " سے بہت ہمدردی ہو رہی ہے ۔ وہ سکندرِ اعظم اور مغلِ اعظم سے بھی بڑا " چنگیزِِ اعظم " بن کر کئی عشروں سے دنیا پر ایسا راج کر رہا تھا کہ جب فرعونیت سے سرشار تالی بجاتا اور حکُم جاری ہو جاتا ۔۔۔ اُس فلاں ملک کی یہ جرات کہ ہمیں آنکھیں دکھاۓ ، ہمیں اپنے ملک کی تلاشی دینے سے انکار کرے ،، ہمارے مطلوبہ لوگ ہمارے حوالے نہ کرے ،، ہم سے مشورہ لیے  بغیر پالیسیاں بناۓ،،، تباہ کر دیا جاۓ !!! یہ چھوٹے چھوٹے ملک سانس بھی ہم سے پوچھ کر لیں !! اور یوں چند صدیوں میں بناۓ گئے  ملک،، چند عشروں میں " تورا بورا " کر کے رکھ دیے گئے،،،،، پھر نہ جانے قدرت نے کون سی آہ سنی کہ آج دوسروں کو چُٹکی میں مسلنے والے ایک " اَن دیکھے " سے چو مُکھی لڑائی لڑ رہے ہیں ،،، مجھے امریکا اور اس کے حورایوں سے ہمدردی ہے اور ہمارا اُن سے تعزیت کرنا بنتا ہے،" کہ اتنے ہفتوں سے تالی نہیں بجی ،، کسی اگلی سرزمین کو ملیا میٹ کرنے کا حکم جاری نہیں کیا جا سکا ،، لاکھوں مسلمانوں کے جسموں کو قیمہ نہیں بنایا جا سکا،، آہ بے چارہ دنیا کا " جگا بدمعاش " ،،،،، سوچوں کے بھنور میں ہے !!شطرنج کی بساط نئے  کھلاڑیوں کی منتظر ہے ، قدرتِ الہیٰ کی طرف سے نیا ورڈ آرڈر جاری ہو گا ان شا اللہ !۔
مشہور یہودی نام نہاد دانشور ہنری کیسنجر نے دنیا کو تجویز پیش کی ہے کہ ' وقت آگیا ہے کہ نیو ورلڈ آڈر تیار کیا جاۓ ، اور دنیا ایک مشترکہ کرنسی کے ساتھ چلے " وغیرہ ،، بالکل صحیح لیکن اِ س نئے ورلڈ آرڈر کی سربراہی اب مشرق کرے گا ،،، اور اس کی سربراہی " پاکستان ، اور ، ترکی کو سونپی جاۓ ،، کہ مغرب نے یہ لیڈر شِپ بہت کر لی ۔
" اور اللہ ہی بہترین جاننے والا اور قدرت رکھنے والا ہے "
( منیرہ قریشی 28 اپریل 2020ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں