اُنؐ عالی مرتبہ نگاہوں کے صدقے ! !۔
لکھ لیں ، میرا نام، کتابِ محبت کے ورقے
عطا کی ہے جب سے غلامی کی خلعت
ڈھونڈتی ہیں نگاہیں اپنے آقاؐ کی صورت
پڑھا تو تھا حبیبؐﷺکی دل آویزی کو
پھر اِک ساعتِ دیدار نے باور کرایا
نظر آۓگر وہی صورتؐ پیکرِ رحمت و شفقت
بُھلا دوں ،، خود کو ،،اور مکاں و لا مکاں کو !۔
ایسا سحر ذدہ تیرا وجود کہ آنکھ ہے نمدیدہ
کہ بس سمجھو لگا لیا غوطہ اِک بحرِ محبت کو
تیرا احسان ہے یارب اور عنایتِ آقاؐ
اپنے محبوب ؐﷺکا دنیا میں دیدار کرایا
یارب خالی ہیں نامہء اعمال میرے ! !۔
اِس محبت کو رکھنا مگر داہنے پلڑے میرے
( کاوشِ کامل علی ،، جو اُس کی محبتِ رسولؐ کی عکاسی ہے، اور بس )، ، 14 ستمبر 2019ء واہ کینٹ ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں