ہفتہ، 28 مئی، 2022

'' نظارہ ہائے چشمِ تِل ''

'' نظارہ ہائے چشمِ تِل '

سیمابیء قلب و جاں کا کیا پوچھو ہو
جب تلک نہ ہو مرکُوز
چشمِ تِل کسی نظارت میں
کیسے ٹھہراؤ ہو طبیعت میں
خاکی کے روز وشب کے سبھی لمحے ،
چِلا رہے ہیں !
اے انسانِ خسارہ ذدہ !
گردابِ سیاہ و سفید میں پھنسا
اے آفت ذدہ ، خوش فہمیوں کا پُتلا
نظارت ہاۓ فطرت ، ہیں منتظرِ نگاہ !!
شاید آگاہ ہو جاۓ تُو ،،،،
پیامِ ارض و سما ،،،
چشمِ ظاہر و باطن تو کھول ذرا ،،
نگاہ اٹھا ،،، اے بے خبرا ، !!
( منیرہ قریشی ، 28 مئی ،2022ء مانچسٹر)
16 مئی سے انگلینڈ ،،،کے خوبصورت شہر مانچسٹر میں ہوں اور اس کے آس پاس کے گاؤں ، اور پر فضا نظاروں کی شان قدرت پر ،،، آنکھ ٹھہر گئی ہے ، اور دل کی گہرایوں سے جو بھی دعا ہے تو صرف وطنِ عزیز کے لیے ،،

کوئی شک نہیں مہمان زیادہ پر سکون ہوجاتا ہے،، جب میزبانی میں خلوصِ دل و جان موجود ہو ،،الحمد للہ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں