پیر، 19 جون، 2017

"تشکرِ"

" الحمدُللہ "
اک مدت سے میرے 
نہاں خانہء دل میں 
اِک روزن تھا ،،،
کبھی ٹھنڈی ہوا وہاں سے آتی
کبھی مشامِ جاں معطر ہو جاتی
اس ہوا میں عجب سکون و سکوت تھا
روح جذبہؑ شدت سے نچڑ جاتی !
تحیر و تعجب تھا ساتھ ساتھ
یہ کس سے انتہاۓ عشق ہے ؟
یہ کیسا ہے انتہاۓ خیال ،،،؟
کہ ،،،،،
اِک دن اس خیال نے
ہچکیاں باندھ دیں نماز میں
تُو کیسا " واحد " ہے ،جس نے
اپنی "محبت " میں " دُوجا ؐ" شامل کیا
عبد سے عبد کی محبت کو معراج کیا
عبد کی شفاعت کو بھی شمول کیا
سُبحانَ ربی الاعلیٰ ،سُبحانَ ربی الا علیٰ
( منیرہ قریشی ،، (23 رمضان ) 19 جون 2017 واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں