اتوار، 9 جولائی، 2017

"پہلی نظر"

" کعبہ پر پہلی نظر پڑنے پر "
میں آج کس مقام پر ہوں !
یہ خواب ہے یا ۔۔۔۔حقیقت
میرا جسم میرے ساتھ ہے ،،؟
یا ،، میں اپنے مکاں میں نہیں ہوں
تُو نے مجھے شرفِ میزبانی بخشی ،،،،
تُو میرے منہ میں وہ لفظ بھی ڈال
کہ تُو جن سے راضی ہو جاۓ
تیری شکر گزاری کا حق ادا ہو جاۓ
میرے مالک و خالق !!
زمٰین کے ذروں، آسمان کے تاروں سےبھی ذیادہ ،
زمین کے پتوں ،آسمان کے قطروں سے بھی ذیادہ ،
شُکر ،،، اے مالک و خالق !
اےاللہ ! میں حاضر ہوں ،
تیرا کوئ شریک نہیں ،،،
کہ میں سر تا پا لرزیدہ آنسو !
لبیک اللہ ھُمَ لبیک ،،،،
میرا اندر باہر کالا ،
میرا دامن لِیرو ، لِیر
"تُو غنی از ہر دو عا لم من فقیر"
میں سراپا آنسو،
تُو بخش دے، اے سمیع و بصیر !!!
۔( 12 دسمبر 2005ء کا دن میری زندگی کا وہ دن جو ساری زندگی پرمحیط رہے گا ۔ علامہؒ کا ایک مصرعہ لکھ لینے کی جراؑت بھی کی ہے ، اللہ پاک ہمارے اس حج کو قبول کر لے آمین )۔

جب ہم ( میں ، میری بہن عذارجوجی ، اور بیٹا ہاشم ) گھر سے چلے حج کے لۓ !! تو ہمیں بالکل محسوس نہیں ہو رہا تھا کہ ہم اتنے مقدس سفر پر جا رہے ہیں ، ہم بڑے لائٹ موڈ میں تھے ۔ہمارے گروپ کے مزید تین ممبرز بھی خوش مزاج و خوش اخلاق تھے اس لۓ کوئی پریشانی نہیں تھی کہ میری ایک فیملی فرینڈ، جس نے پچھلے سال حج کیا تھا ، کا موبائل فون آیا " منیرہ باجی مبارک ہو ، میں نے بھی آپ کے ساتھ احرام باندھ لیا ہے (روحانی طور پر ) اس کا یہ جملہ ہمیں ہلا گیا اور آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو بہنے لگے ! تب احساس جاگا کہ ہم کسی عام سفر پر نہیں ، بلکہ اس کائنات کے مالک کی دعوت پر جا رہے ہیں ! یہ سفر یہ 40 دن کا رہنا ،،، بس نہ پوچھو کہ کس سحر میں لۓ رہا کہ آج 12 سال بعد بھی اس کا ایک ایک منظر مجھے نہیں بھول رہا ! اور جب کوئی کہتا ہے آپ نے پھر حج یا عمرہ نہیں کیا تو میں کہہ دیتی ہوں اس پہلے " اثر " سے نکلوں تو آگلے کا سوچوں ،،،، ! اللہ ہماری عبادت ، مشقت ، کو قبول کرلے یہ ہی کامیابی ہے آمین ! اصل میں جو وہاں رہ رہے ہوں یا بہت دفعہ یہ سعادت حاصل کر چکے ہوں شاید وہ اس بلاوے کی خصوصیت کو جانچ نہ سکیں ، میں بہت اپنے کو خوش قسمت خیال کرتی ہوں!! ۔
( عاجز ،منیرہ قریشی ء 2005ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں