پیر، 4 مارچ، 2019

" دُعا"

" دُعا "
خواہشوں کا صحرا ہے پھیلا 
رحمت تو برسی ہے 
خواہشوں کا صحرا ، مگر ہے سوکھا
اُف ، دنیا ہے یا ابراہہ کا لشکر 
سونا ، موتی ، گھر ، سواری
کچھ اور ، ایک اَور ، بس کچھ اَور !۔
ھل مَن مزید ، ھل مَن مزید
بھیج کوئی لشکرِ ابابیل
مار ڈالے ،،، کچل ڈالے
خواہشِ نفس کے فِیل
کھوپے ہٹاؤں ، کھونٹا اُکھیڑوں
"مرکزِ دائرہء اصل " پہچانوں
کھونٹے کی "جا " پر اپنی آنکھ جماؤں
خواہشِ صحرا ، کو پھر پار کر جاؤں
( آمین )
( منیرہ قریشی 4 مارچ 2019ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں