جمعرات، 2 فروری، 2017

"مسکراہٹ اور موسیقی "


 مسکراہٹ اور موسیقی "( ایک تاؑثر )۔"
عالمی طریقۂ دوستی 
عالمی زبانِ محبت 
عالمی جذبۂ قُربت 
عالمی جُبہ ودستار
عالمی رقصِ گفتار
لیکن،،،،،،،،،،،،،،،
لسانی ، سرحدی لکیریں ، فیصلے
عالمی جذبۂ نفرت
عالمی اجازتِ کدورت
( منیرہ قریشی ۔ 2 فروری 2017ء واہ کینٹ )
۔( میں جب ، جب فوک موسیقی سنتی ہوں تو وہ بھلے پنجابی ہو یا تھر کی رس گھولتی موسیقی بنگالی کی لہریں ہوں یا نہ سمجھ آنے والی افریقہ کے قبائل کی ہو دم دمادم ، یا میکسیکو کی پُراسرار ہُو ہُو والی ناچتے ہوۓ گانے کی لہریں ،،، بہر حال دل کو چھُو جاتی ہیں ، اور کچھ دیر کے لیے بندہ ایک اور دنیا میں پہنچ جاتا ہے۔کسی اور دنیا میں موسیقی اور الفاظ ہی بغیر ٹکٹ پہنچاتے ہیں )۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں