ہفتہ، 13 مئی، 2017

"کچھ لوگ عجیب ہوتے ہیں"

" کچھ لوگ عجیب ہوتے ہیں"
( اپنی اماں جی کے لیے چند الفاظ ، لیکن یہ ایک اچھے انسان کوخراجِ تحسین ہے)
زمزمہ سی محبت تھی تیری
جانے کتنے فیض یاب ہوۓ تجھ سے
فہم و اد راک کے خمیر میں گُندھا تھا تیرا وجود !
کچھ لوگ کتنے عجیب ہوتے ہیں ،،،،،،
کڑوے پانی کو کیسےمیٹھا ہے بنانا وہ جانتی تھی
کانٹوں سے بہ سلامتی کیسے ہے نکلنا،وہ سکھاتی تھی
آنسوؤن کو اعتماد میں  ہے بدلنا، وہ بتاتی تھی
کچھ لوگ کتنے عجیب ہوتے ہیں ،،،،،،،
تقدیر کے ساتھ تدبیر کا ٹانکا کہاں ہے لگانا ،وہ سعی کرلیتی
سوچ کے بھنور سے کیسے ہے بچنا ، وہ ہا تھ پکڑ لیتی
اور اگلا حیران رہ جاتا ،
یہ کون مِلا تھا زندگی کے صحرا میں
یہ کس نے ریت کو نخلستان سُجھا ڈالا
کچھ لوگ کتنے عجیب ہوتے ہیں ،،،،،،
اپنی ذات کو وقف کر کے
دوسروں کے اندھیروں کو ، روشن کر کے
اللہ سے دوستی نبھائ ، خد مت خلق کر کے
حالانکہ عاشقِ رسُولؐ تھی وہ زمزمہ سی ہستی
یادوں میں زندہ لوگ ایسے ہی ہوتے ہیں !
کچھ لوگ کتنے عجیب ہوتے ہیں !!!
( منیرہ قریشی 13 مئی 2017ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں