منگل، 23 مئی، 2017

"بھنور"

"بھنور"
آج پھر شبِ تنہائی میں 
سر ہاتھوں میں تھامے
ناقابلِ حل سوالوں کے بھنورمیں ہوں 
یہ جانتے ہوۓ بھی کہ، 
وقت تو گزر جانے کے لیے بنا ہے !
تو یہ گھڑیاں بھی گزر جائیں گی
پھر میری مٹی پر ، منوں مٹی ہو گی!
تفکر ، ذیانت ،مایوسی اور مَیں دھول صورت بکھر جاۓ گی !
صدیوں بعد ایک اور مَیں ،،،،
پھر اک اور میَں !!!
اِک شبِ تنہائی میں
ناقابلِ حل سوال لیے
وقت کے تیز آرے کی زد میں ہو گی !!!!
( منیرہ قریشی 1995 ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں