منگل، 18 اپریل، 2017

"خاتمے کا خوف "


"خاتمے کا خوف "
زندگی کی ٹیڑھی میڑھی اور،،
اُونچی نیچی پگڈ نڈیاں
جن پر رواں دواں ، ہم سب 
لمحوں کی جھاڑیاں پھلانگتے
اُونچے گھنے برسوں کے درختوں تلے
ہمیشہ اکٹھے ہی رہیں گے !
لیکن ، اپنے تعاقب میں
موت کی بھنبھنا ہٹ کو نظرانداز کر کے،
زندگی کی اُونچی نیچی پگڈنڈیوں پر
رواں دواں ہیں ،،، ایسے !
جیسے ہمارے پیچھے کچھ بھی نہیں ،،،،،،،،
کوئی بھی تو نہیں ،،،،! !
( منیرہ قریشی ، نومبر 1977ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں