پیر، 24 اپریل، 2017

" پھر ایک اور سال "

" پھر ایک اور سال "
میری اُڑان نیچی ہے ابھی
اور وقت کم رہ چلا ہے 
بےکار مُہمل شکوے
نامعلوم وسوسے
نامکمل خواہشیں ،
آرزوؤں کے ڈھیر سے بُو آنے لگی ہے
مَن چاہے مناظر دُھندلا رہے ہیں ،،
حالانکہ میری اُڑان نیچی  ہے ابھی
دل کی دُنیا آنکھوں میں سمٹ چلی ہے
!سامنے کے رشتے " سمجھاۓ' جا رہے ہیں
!!اور گِرد بےمعنی الفاظ کا ہجوم ہے
رنگین خوابوں کی بوچھاڑ ہے
پاؤں تلے زمین تھرتھرا رہی ہے
تمیز اور تہذیب بھنور میں ہیں ، اور
مناظر ، نظر سے کہیں زیادہ تیز ترہیں ،
شاید میری اُڑان اُونچی ہوچلی ہے ،،،،،
۔( یکم جنوری 2016 ء ،،، کو لکھا گیا ، نئے سال کا غلغلہ ، سمجھ نہیں آتا منایا جانا چاہئے یا پورے گزرے سالوں کا جائزہ لیا جانا چاہیے)۔
( منیرہ قریشی 2016ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں