ہفتہ، 15 ستمبر، 2018

اِک پرِخیال ( 1 ) ۔۔

' کوڈ '
تمہارا بنک کون سا ہے ؟، اے ٹی ایم کا ،تمہارے لاکر کا ،، ای میل کا ، کمپیوٹر کا ، تمہارے گھر کے تالے کا ،،،،،، ' کیا کوڈ ہے ' ؟؟؟؟؟ 
میَں کیوں بتاؤں !!!۔
یہ کوئی پوچھنے کی باتیں ہیں !! چلو ،، ہم معلوم کر لیں گے ، کر سکتے ہیں ،،اب بہت سے طریقے ایجاد ہو چکے ہیں ،،، تب اندر کی چاروں سمتوں پر خدشات ، گمان ، خوف ، اور بدظنی نے مورچے سنبھال لیۓ ،، اور وہ جم کر ان دروازوں پر بیٹھ گئیں ۔ ،،، یہ منہ چڑاتے بد گمان دروازے ، بند ہیں جس نے پوچھا ، اس کے لیۓ بھی اور جس نے نہیں پوچھا اس کے لیۓبھی۔،،،،، یہ رویہ بے زار کر گیا۔
مگر کیا میرے " خیالوں " کا کوڈ یہ جان پائیں گے !!!۔
شکر ہے ، بس " وہ " میرا یہ کوڈ جانتا ہے ، اور پھر بھی کوئی بلیک میلنگ نہیں ، پھر بھی کوئی دھمکی نہیں ،،، نہ دوسروں پر عیاں ہونے کے خدشات ،، نہ زور نہ زبردستی ،،،،اور ایسا راز دار کہ موقع دیتا چلا جاتا ہے ، خیالوں کے خزانے کو چمکانے کا ،،، خود کو خود سے جانچنے کا ،،،اپنے رازوں کو سنبھالنے کا ،،، حالانکہ وہ میرا ہر "کوڈ" جانتا ہے ! اور وہ یہ بھی جانتا ہے ،، میرے بندے " کوڈ ز " کے حصار میں پھنس چکے ہیں ،، انھیں مارجن دیا جانا چاہیۓ ۔ انھیں موقع دیۓ چلا جاؤں گا ۔
کیسا بہترین راز دار ہے ،، کتنا زبردست پردہ پوش ہے !۔
( منیرہ قریشی 15 ستمبر 2018ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں