پیر، 20 مارچ، 2017

" سوال و جواب "

" سوال و جواب " 
اک مدت بعد قلم اُٹھایا ہے 
اک مدت بعد خود کو خود سے ملوایا ہے
!!!سمجھ نہیں پا رہی
کس کھیل کی کھلاڑی  ہوں 
کس میدان میں جیتی ہوں ،،،
!اور کس میں ہاری ہوں
جیتی بھی ہوں یا صرف ہاری ہوں
عجب ہیں وقت کی گھاتیں
کالے اور سفید لمحوں نے کیسا جال بُن ڈالا ہے
اس جال نے میرے وجود کو ،،،،
سراپا آنکھ بنا ڈالا ہے
وہ آنکھ ، کہ حیرت ٹھہر سی گئی  ہے اس کی پُتلیوں میں
وہ آنکھ ، کہ تصویریں دھندلا سی گئی ہیں اس کی پُتلیوں میں
جذبوں اور رشتوں کا عجب موتیا سا اُتر آیا ہے ،،،
اس کی پُتلیوں میں ،،،،،
!!!بےشک تیز ہیں وقت کی گھاتیں
نہ شمال کی سمجھ ، نہ جنوب کی سمت معلوم !
نہ مشرق آگے ، نہ مغرب پیچھے !
اک رقصِ ِدرویش  ہے درپیش
اور پھر ایک نئی دنیا  ہےسامنے شاید
میں سمجھ نہیں پا رہی
!!!ہاری بھی ہوں یا جیتی بھی ہوں
(منیرہ قریشی 2007 ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں