اتوار، 5 مارچ، 2017

"ایک خاص نظم"

" ایک نظم "
۔( میرے لیےیہ عام سی نظم تھی جسے میں نے 1978 کے موسمِ خزاں میں لکھا تھا۔لکھنے کے 20 سال بعد ایک اردو میگزین میں کچھ بہت پرانے شاعروں کی ترجمہ شُدہ نظمیں شائع ہوئیں وہ سب غیرملکی شعراء تھے ان میں ایک فرانسیسی شاعر  کی نظم پڑھ کر میں دنگ رہ گئی کہ ہُوبہُو یہی خیال نظم کی صورت میں تھا اور نظم قریبا" 1800 سو سال پہلے لکھی گئی تھی ! یہ سب کیا ہے ؟ لیکن اس دن سے میرے لیے یہ نظم "خاص" ہو گئی
!ایک نظم
میرے گھر کے آنگن کے گِرد 
چند سفیدے کے درخت ہیں
اور انہی میں ایک "یوکلپٹس "بھی ہے
!پت جھڑ کا آخیر ہے
سفیدے کے سبھی شجر ننگے ہوچلے ہیں
یوکلپٹس کی جُھکی ، سرسبز شاخیں،
!سفیدے کا ہر گِرتا پتا تکتی ہیں
جو اُسے اُداسیاں بخش رہا ہے
ہر گِرتا پتا ، بزبانِ خامشی کہتا چلا جاتا ہے
فنا کی بھی ایک انجانی لذ ت ہے
!اگلی دنیا کی اسراریت سے
!حُکمِ خداوندی کی سرشاری سے
صرف  ہم واقف ہیں
صرف ہم ۔۔۔۔۔۔
صرف ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( منیرہ قریشی ، 1978ء واہ کینٹ )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں