جمعہ، 3 مارچ، 2017

" ہجرت "

۔( لیور پول کے ساحل پر ہزاروں کونجوں ، اور قازوں کی ہجرت نے مسحور کر دیا تو بےاختیا ر یہ چند سطریں ذ ہن میں اُتر آئیں ! اور نومبر کی شروعات تھی )۔
" ہجرت " 
کرسمس کے درخت سر خوشی سے لہلہاتے ہیں
برفانی ہواؤ ! خوش آمدید 
گرم موسموں کے متلاشی ہیں مگر باخبر 
کہ اب لمبی مسافتیں ہیں پیشِ نظر
کہ انہی ہجرتوں میں چُھپی  ہے زندگی
کہ انہی ہجرتوں میں ہےحُکمِ ربانی ،،
یہی تو موسم ھے پنپنے کا ، آدھی دُنیا کی خوشی کا
یہ ہجرت کُونجوں کی  ہو، یا قازوں کی
یہ ہجرت انساں کی ہو ، یا نفسِ انساں کی
یہ ہجرت خیال کی  ہو ، یا خیالِ یار کی
!ثواب وعذابِ ہجرت جھیلنا ہے بہرطور
!!!مقد ر کا لکھا تو پڑھنا ہے  بہرطور
( منیرہ قریشی ، نومبر 2014 لیور پول )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں